جاوید اختر، شاعر، گیت نگار، اسکرین پلے اور ڈائیلاگ نگار،۱۷ جنوری۱۹۴۵ء کو گوالیر، ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کو پانچ نیشنل فلم ایوارڈ مل چکے ہیں۔ ۱۹۹۹ ء میں پدما شری اور ۲۰۰۷ میں پدما بھوشن ایوارڈ سے بھی نوازے جاچکے ہیں۔
‘‘جاوید کا نام لوگوں کے ذہن میں ایک جلوس یا کریڈٹ ٹائٹلز کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔ مجاز۔صفیہ۔ جاں نثار اختر۔ شبانہ۔ کیفی۔ زیادہ پڑھے لکھے حضرات مضطر خیر آبادی اور مولانا فضلِ حق خیر آبادی کو بھی یاد کر لیتے ہیں کہ موصوف کے اَجداد تھے۔
جاوید کی والدہ صفیہ، قصبہ رَدولی، ضلع بارہ بنکی (اودھ) کے ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ خاتون تھیں۔ والد جاں نثار اختر قصبہ خیر آباد ضلع سیتاپور (اودھ) کے ایک مشہور علم دوست خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔
بطور اسکرپٹ رائٹر جاوید نے بے انتہا مقبولیت حاصل کی، اور جب سنجیدہ شاعری مجھے سنائی تو مجھے تعجب نہیں ہوا کیوں کہ مچھلی کے بچے کو تیرنا کون سِکھلاتا ہے۔
جاوید ایک خوش گو خوش فکر قادر الکلام Post Modern شاعر ہیں۔
تازہ کاری ، گہرائی اور تنوّع، دیانت جذبات اور زندگی نئے مفاہیم کی تلاش ان کے اشعار کی خصوصیات ہیں۔
نازک خیالی اور فصیح البیانی ان کو ورثے میں ملی ہے۔ وہ بعض اوقات روایتی شعر کہہ لیں مگر بری شاعری نہیں کرسکتے ۔’’