Jeelani Bano
جیلانی بانو 14جولائی1936ء کو اتر پردیش کے شہر بدایوں میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد حیرت بدایونی ملازمت کے سلسلے میں حیدر آباد (ہندوستان) میں سکونت پذیر ہوئے لہٰذا جیلانی بانو نے بھی حیدر آباد میں سکونت اختیار کر لی۔ ان کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہی ہوئی اور انہوں نے باضابطہ طور پر تعلیم حاصل نہیں کی۔ ایم ۔اے تک کی اعلیٰ تعلیم جیلانی بانو نے پرائیویٹ ہی حاصل کی۔ گھر کے علمی ماحول میں جیلانی بانو نے ادبی کیرئیر کا آغاز کیا۔ پہلی کہانی ‘موم کی مریم’ کے عنوان سے لکھی جو ادب لطیب، لاہور کے سالنامے میں شائع ہوئی، افسانوں کے کئی مجموعے اشاعت سے ہمکنار ہوئے جن میں ‘روشنی کے مینار’، ‘نروان’، ‘پرایا گھر’، ‘روز کا قصہ’، ‘یہ کون ہنسا’، ‘نئی عورت’، ‘تریاق’، ‘بات پھولوں کی’، ‘سوکھی ریت’ اور ‘راستہ بند ہے’ وغیرہ کافی اہمیت کے حامل ہیں۔ افسانوں کے علاوہ ناول ‘ایوان غزل’ اور ‘بارش سنگ’ جبکہ ناولٹ ‘جگنو اور ستارے’ اور ‘نغمے کا سفر’شائع ہو چکے ہیں۔
Showing 1 to 2 of 2 (1 Pages)