Musadiq Sanwal

Musadiq Sanwal

مصدق سانول 1963ء میں شہر اولیاء کے نام سے جانے والے ملتان میں پیدا ہوا۔ انہوں نے لاہور کے نیشنل کالج آف آرٹس سے تعلیم حاصل کی۔ جنرل ضیاء کے آمرانہ دور میں این سی اے میں فن کے لیے مزاحمت کرنے کی پاداش میں مصدق کو تشدد سہنا پڑا اور اُن کی ایک آنکھ ضائع ہو ئی۔ 1980ء کے عشرے میں اور کالج کی تعلیم کے فوراً بعد مصدق اُن ترقی پسند تحریکوں کے ہر اول دستے میں شامل رہے جو پنجابی اور سرائیکی فنون کے احیا کے لیے کوشاں تھیں۔1988ء میں مصدق کراچی آ گئے اور یہاں فن و دانشوری کی فعال و سرگرم شخصیات میں سے ایک بن گئے۔ 1990ء میں انہوں نے اپنے آپ کو پوری طرح سے تھیٹر کے لیے وقف کر دیا اور ‘بانگ’ تھیٹر گروپ کی بنیاد رکھتے ہوئے شہر کے تشدد زدہ علاقوں کے نوجوانوں کو اس گروپ کی طرف مائل کیا۔ 
مصدق سانول نے بہت سے اداروں کے ساتھ کام کیا جن میں ایکشن ایڈز، IUCN،  WWF، PILER، انٹر ایکٹو ریسورس سینٹر اور کارا فلم فیسٹول گروپ شامل ہیں۔ انہوں نے نجی اشتہاری صنعت اور ٹیلی پروڈکٹشنز میں کافی کام کیا ۔ وہ طویل عرصہ بی بی سی اردو کے لیے پروڈیوسر کی حیثیت سے کام کرتے رہے، ڈان اور نیوز لائن میں کالم بھی لکھتے رہے۔ ویب جنرلزم کی طرف اُن کی پیش قدمی 2003ء میں ہوئی اور 2014ء میں انتقال کے وقت تک ان کا بنیادی پیشہ رہی۔ان کا شمار پاکستان میں آن لائن اردو صحافت کے بانیوں میں ہوتا ہے۔ 2013میں انہیں سرطان کی تشخیص ہوئی اور 15جنوری 2014ء کو ان کا انتقال ہوا۔


Yeh Na Tamam Si Aik Zindagi Jo Guzri Hai

Yeh Na Tamam Si Aik Zindagi Jo Guzri Hai

فن کے میدان میں شاعری مصدق کا اولین ذریعہ اظہار تھی اور اسی کی خاطر انھوں نے سانول کا نام اختیار کیا..

Rs.600.00 Rs.895.00
ISBN: 978-969-419-065-05
Pages:184
Book Language:Urdu
Binding:Hardbound
Showing 1 to 1 of 1 (1 Pages)