Harris Khalique
حارث خلیق برّصغیر جنوبی ایشیا کے ممتاز شعراء میں شامل ہیں جن کی شاعری کی دس اور نثر کی دو کتابیں منظرِعام پر آچکی ہیں- انھوں نے اردو، انگریزی اور پنجابی میں شاعری کی ہے- سات بین الاقوامی زبانوں میں ان کی نظموں کے تراجم کیے گئے ہیں اور کئی عالمی شعری انتخابات میں ان کا کلام شامل کیا گیا ہے- پاکستان میں ان کی نظمیں سنسرشپ کا شکار بھی رہی ہیں- کچھ ممالک میں ان کی نظموں پر موسیقی اور رقص بھی ترتیب دیے گئے ہیں- وہ صدارتی اعزاز برائے حسنِ کارکردگی اور یو بی ایل ادبی ایوارڈ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ امریکہ کی یونی ورسٹی آف آئیووا کے آنریری فیلو ان رائٹنگ ہیں- ان کی اردو نظموں کی فضا معاصر شاعری سے مختلف ہے- ان کے ہاں تازہ کاری، ترقی پسند فکر اور کلاسیکی شعری جمالیات پوری طرح ہم آمیز ہیں- ہماری انگریزی شاعری کو انھوں نے نئے مضامین اور طرزِ احساس سے روشناس کیا ہے-
حارث خلیق نے کراچی سے مکینکل انجینئرنگ اور لندن سے سماجی ترقی کے شعبوں میں تعلیم حاصل کی ہے اور ملک اور بیرونِ ملک انسانی حقوق اور محنت کشوں کے حقوق کی تحریکوں سے وابستہ رہے ہیں- اب اسلام آباد میں مقیم ہیں-
Showing 1 to 3 of 3 (1 Pages)