Jameel Zuberi
جمیل زبیری 30نومبر1925ء کو اتر پردیش کے ضلع ایٹہ کے قصبے ماہرہ میں پیدا ہوئے۔سینٹ جانس کالج آگرہ سے بی۔اے کی ڈگری حاصل کی۔
کافی عرصہ ریڈیو سے وابستہ رہے۔ ریڈیو سے سبکدوش ہونے کے بعد دس برس سیکریٹری مارکٹنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان میں ملازمت کی، اس کے کچھ عرصے بعد تک وہ ایک اسکول میں شعبہ تدریس سے بھی وابستہ رہے۔
ان کی تصانیف میں زرد پتے (افسانے)، لمحوں کی دہلیز (افسانے)، موسموں کا عکس (سفرنامہ)، رینی (ناول)، بلوچ لوک کہانیوں کا ترجمہ، مکران: سفر اور سفرنامہ، مارگریٹ ٹروڈیو کی سرگزشت(ترجمہ)، رفتار حیات(خاکے)، دائمی مسرت کا حصول از برٹرینڈرسل (ترجمہ)، دھوپ کنارا (سفرنامہ) اور یاد خزانہ (خودنوشت) شامل ہے۔
ان کا انتقال 17دسمبر 2011ء کو کراچی میں ہوا۔
Showing 1 to 1 of 1 (1 Pages)