Iftikhar Arif
افتخار عارف ۲۱ مارچ ۱۹۴۳ کو لکھنؤ، ہندوستان میں پیدا ہوئے ـ لکھنؤ یونیورسٹی سے سوشیالوجی میں ایم - اے کیا ـ ۱۹۶۵ میں پاکستان منتقل ہونے کے بعد عملی زندگی کا آغار ریڈیو پاکستان سے کیا ـ بعد میں سینئر پروڈیوسر اور اسکرپٹ ایڈیٹر کے طور پہ پاکستان ٹیلی وژن سے منسلک ہوئے ـ آپ اردو مرکز لندن کے علاوہ ، رائٹرز اینڈ سکالزر ویلفئر فاؤنڈیشن، اکادمی ادبیات پاکستان ، مقتدرہ قومی زبان اور ایکو (ECO) تہران کے سربراہ رہ چکے ہیں ـ قومی جامعہ برائے جدید لسانیات (NUML) کے ہندی-اردو شعبے میں بحیثیت مہمان پروفیسر بھی اپنی خدمات دیں ـ
ان کی شاعری کا پہلا مجموعہ " مہرِ دونیم" ۱۹۸۳ میں چھپا ـ اور اب تک کراچی ، دہلی اور لندن سے اس کے کئی ایڈیشن شائع ہو چکے ہیںـ اس کے علاوہ ان کی شاعری کے کئی مجموعے منظرِ عام پہ آچکے ہیں ، جن میں ‘‘حرفِ باریاب’’ ، ‘‘ جہانِ معلوم’’ ، ‘‘شہرِ علم کے دروازے پر’’ ، ‘‘کتابِ دل و دنیا’’، “باغِ گلِ سرخ” اور ان کی نظموں کے انگریزی تراجم پر مشتمل مجموعے : Written in the Season of Fear اور Twelfth Man شامل ہیں۔ ۲۰۲۲ میں ان کی کلیات “سخنِ افتخار” مکتبہء دانیال سے شائع ہوئی۔
افتخار عارف کو کئی ملکی و غیر ملکی ادبی اعزازات سے نوازا گیا ہے ـ جن میں ہلالِ امتیاز ، ستارۂ امتیاز ، تمغۂ حسنِ کارکردگی ، نشانِ امتیاز، فیض احمد فیض لٹریری ایوارڈ( انڈیا) ، ساحر پوئٹری ایوارڈ (انڈیا) ، اردو انٹرنیشنل فیض احمد فیض پوئٹری ایوارڈ (کنیڈا) اور پاکستان اکیڈمی کا بہترین شعری مجموعہ ایوارڈ شامل ہیں ـ ان کی شاعری انگریزی، فارسی، عربی، روسی، ہندی اور دیگر کئی زبانوں میں ترجمہ ہو چکی ہے ـ آپ اپنے کام اور نام کے حوالے سے عالمی شہرت رکھتے ہیں اور کئی عالمی ادبی کانفرنسوں اور مشاعروں میں حصہ لے چکے ہیں ـ
اپنی شاعری میں کلاسیکی امیجری اور اسلوب کو بےباکی سے ، مگر اپنے مخصوص اور جدید انداز میں برتتے ہیں ـ افتخار عارف مزاحمت کے شاعر ہیں اور ان کی شاعری میں محروم طبقات کے لیے احساس اور ان کی حمایت کا عنصر ہے ـ ان کے لیے شاعری انسانی وقار کی بحالی اور ناامیدی کی فضا میں امید کی حیثیت رکھتی ہے ـ۔
Showing 1 to 6 of 6 (1 Pages)