Hashiye par Likhi Nazmein

Hashiye par Likhi Nazmein

  • Publisher: Maktaba-e-Danyal
  • Product Code: BK-142
  • Availability: Out Of Stock
  • ISBN: 978-969-419-107-2
  • Pages: 172pp
  • Book Language: اُردو
  • Binding:Hardbound
Rs.695.00 Rs.520.00 Ex Tax: Rs.520.00

سلمان حیدر کی یہ نظمیں آپ کو پاکستان کی سیاسی و سماجی حقیقت سے ایسے جوڑ دیں گی، جیسے کسی شے کو برقی رو سے جوڑ دیا جائے۔ شاعری کے جو قارئین ملک کی سیاسی و سماجی حقیقت کو لالہ و گل کے پیرہن میں دیکھنے کے عادی ہیں انھیں یہ نظمیں پڑھ کر شاک تو لگے گا، لیکن یہ ایسے شاعر نے لکھی ہیں جو خود باربار شاک سے گزرا، جو ملکی حالات پر صرف اداس ہی نہیں ہوتا رہا بلکہ جسے، فیض کے الفاظ میں، ‘‘مشاہدے کے ساتھ مجاہدے’’ کی پاداش میں زخم بھی سہنے پڑے اور جسے یہ بھی سوچنا پڑا کہ ‘‘تھپڑ کھا کر درد زیادہ محسوس ہوتا ہے یا ذلت۔’’
 یہ ایک ایسی دھرتی کی نظمیں ہیں جس پر آگ کی فصلیں لہلہاتی ہیں مگر جس کے راوی چین ہی چین لکھتے ہیں۔ سلمان حیدر کے لیے بہت آسان تھا کہ احتجاج کی لے کے لیے کسی اور صنف کو منتخب کرتا جس میں خاک و خون کی کہانی اطلسی لفظوں میں فروخت کی جا سکتی، لیکن اس نے تلوار کی دھار پر زندگی گزاری تھی سو اس نے مروجہ بحور میں ناچتے گاتے ہوئے حکایت خوانی سے بھی انکار کر دیا۔ اس کی سفاک لکیروں میں اوبھی اوبھی سانسوں کا لحن اور سگ مامور کی نظروں سے چرائی ہوئی گھڑیوں کی ٹک ٹک ہے۔
 پہرے داروں کی نظروں سے بچ کر اس نے ٹوٹی پھوٹی محبتیں بھی کی ہیں، کہ جہاں نفرت سرعام کی جاتی ہو وہاں محبت چھپ چھپا کر ہی کرنی پڑتی ہے۔ ایک عورت کی تڑپ اس کی نظموں میں محسوس ہوتی ہے جو ایک اور دوسری جنگ کے درمیانی وقفے میں اس کے کندھے پر ہاتھ رکھ سکے اور اس کے زخم پونچھ سکے۔ یہ سورما محبت سے خوش تو ہوتا ہے مگر یہ بھی جانتا ہے کہ اس عورت کی آنکھیں بہت دیر اور بہت دور تک اس کے انتظار میں نہیں جاگیں گی۔ وہ اتنا آدمی نہیں کہ محبت کی بھیک مانگے اور وہ عورت اتنی خدا نہیں کہ لب پر نہ آئے ہوئے سوال کو بھی شرف قبولیت عطا کر دے۔ 
یہ نظمیں ہمارے اجتماعی شعور کے لیے فرض کفایہ بھی ہیں۔ یہ صلیب ہم سب کی تھی جسے سلمان حیدر نے اکیلے اٹھایا۔ مگر ان نظمون کی داد کیسے دی جائے؟ کاغذ پر مصرعوں کی جگہ بجلی کی ننگی تاریں ہوں تو داد کیسے دینی چاہیے؟ یہ امتحان قاری کا بھی ہے اور لکڑی سے تو ظاہر ہے بجلی کا کرنٹ گزرتا ہی نہیں۔
سید کاشف رضا

There are no reviews for this product.

Write a review

Note: HTML is not translated!
Bad           Good

Tags: حاشیے پر لکھی نظمیں,