متاع لوح و قلم میں چار ابواب اس تقسیم کے ساتھ ہیں۔پہلا باب: تقریریں، مضامین، انٹرویو۔ دوسرا باب: دیباچے، خطوط، رائیں۔ تیسرا باب: نشریات، طنزیات، ڈرامے۔ چوتھا باب: فیضات۔فیض نے برصغیر پاک و ہند کے علمی ادبی اور دوسرے اداروں میں سینکڑوں تقریریں کی ہیں۔ ریڈیو سے بہت کچھ نشر کیا ہے۔ رسائل جرائد اور نیوز ایجنسیوں کو انٹرویو دیے ہیں۔ ملکی اور غیر ملکی ٹی وی پر اور کانفرنسوں سے خطاب کیا ہے۔ اس سارے ریکارڈ کا جمع ہونا یا جمع کرنا کس قدر مشکل کام ہے۔ آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں۔
فیضات کے باب میں محبان فیض کی تخلیقات ہیں۔ ان میں فیض کی شاعری پر بھی خیال آرائی کی گئی ہے اور شخصیت پر بھی۔ہر وہ مختصر یا طویل تحریریا تقریر جس پر دسترس حاصل ہوئی شامل کر لی گئی ہے۔ حتی کہ فیض کے لکھے ہوئے دیباچے بھی جو اُن کے اپنے کلام کے مجموعوں میں ہیں یا انہوں نے دوسروں کی کتابوں کے تعلق سے لکھے۔ اسی طرح ان کی رائیں اور خطوط بھی۔
یہ سارا مواد ایک جگہ ہو جانے سے فیض کی فکر اور نثر پر آئندہ کام کرنے والوں کو بڑی سہولت ہو گی۔ اخباروں اور رسائل میں جو مواد بکھرا پڑا تھا وہ کتابی صورت میں اب محفوظ ہو گیا ہے۔
(مرزا ظفرالحسن، مرتب)
Tags: متاعِ لوح و قلم