کلّو ایک دل چسپ کہانی ہے، اپنی زبان، بیان اور موضوع ہر لحاظ سے۔ کہانی کا فطری بہائو، کردار سازی کے عمل میں مصنفہ کی مہارت اور روز مرہ زبان پر، محاورے اور قاری کو اپنی گرفت میں لینے کی صلاحیت غیر معمولی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ان کی کتاب توجہ اور دل چسپی کے ساتھ پڑھی جائے گی۔ بہ ظاہر ناہموار زبان کو زندگی کی جیتی جاگتی عکاسی کا ذریعہ بنا دینا واقعی سب کے بس کی بات نہیں۔
شمیم حنفی (نئی دہلی)
ثمیہ نذیر کے افسانے ایسے نشہ آور ہیں کہ وہ اپنی لت ڈال دیتے ہیں انھیں ایک بار پڑھنا شروع کرکے چھوڑا نہیں جاسکتا۔ کسی پڑھنے والے کے لیے یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ وہ انھیں بیچ میں چھوڑ دے۔ اور کیسے چھوڑے؟ اس پر تو ایسی کیفیت طاری ہو جاتی ہے کہ کہیں خود سے ملاقات ہوتی ہے، کہیں دوستوں سے، کہیں دشمنوں سے، اور کہیں اور کچھ جانےپہچانے کردار ملتے ہیں جو دل کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتے ہیں۔
ثمینہ کے ہاں عصمت چغتائی کے افسانوں کی بے خوف سخت گیری بھی ہے اور زہرہ نگاہ کے کلام کی نازک خیالی بھی لیکن وہ دونوں میں سے کسی کی نقل نہیں کرتیں۔بلکہ خود ا پنی مخصوص طرز تخلیق کرکے زبردست خود اعتمادی سے انتہائی نازک مسائل میں حساسیت قائم رکھنے کا مرحلہ طے کرتی ہیں۔
سیف محمود (نئی دہلی)
Tags: کلو