سید سجاد ظہیر کا شمار انجمن ترقی پسند مصنفین کے بانی ارکان میں ہوتا ہے ۔ وہ انجمن کے پہلے جنرل سیکریٹری بھی تھے۔ سید سبطِ حسن بھی انجمن کے ابتدائی وابستگان میں شامل تھے۔ چناں چہ ابتداہی سے ان کو سجاد ظہیر کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ دونوں رہنماؤں کا ہندوستان اور پاکستان کی کمیونسٹ تحریک کے ساتھ بھی قریبی بلکہ قائدانہ تعلق تھا۔ سجاد ظہیر کے بارے میں سبطِ حسن کی یہ کتاب ان کے مختلف مضامین پر مشتمل ہے۔ ان مضامین میں انھوں نے سجاد ظہیر کی شخصیت، ان کی فکر اور سیاسی خدمات کا جائزہ لیاہے۔ اس اعتبار سے اس کتاب کی ایک تاریخی اہمیت ہے بالخصوص اس میں شامل سبطِ حسن کے پہلے مضمون ‘‘الہٰ آباد سے اشک آباد تک ۔ یادوں کا سفر’’ کی جو پہلی مرتبہ منظرِ عام پر آ رہا ہے اور جس کو اس کتاب کے مرتب نے بڑی محنت کے بعد سبطِ حسن مرحوم کے منتشر کاغدات میں تلاش کرکے قارئین کے لیے پیش کیا ہے۔
اس کتاب میں سجاد ظہیر اور ان کے حوالے سے انجمن ترقی پسند مصنفین اور کمیونسٹ پارٹی کی خدمات اور ا ن کی کمزوریوں کا انتہائی مخلصانہ مگر معروضی انداز میں جائزہ لیا گیا ہے۔ اُمید ہے کہ یہ کتاب ہندوستان اور پاکستان کی سیاسی اور تہذیبی تاریخ میں ایک حوالے کی حیثیت اختیار کرجائے گی۔
Tags: مغنیِ آتش نفس