آپ ہمارے افسانے کے بڑے ناموں میں سے ہیں اور اپنی طرز کے بلکل منفرد۔۔۔ آپ SUBTLETY کا حرفِ آخر بننا چاہتے ہیں تو اس سے بہت زیادہ دور بھی نہیں۔
آپ کے پُرانے زمانے کے افسانے ہمارے ادب پر مستقل نقش چھوڑ گئے ہیں۔ یہ اور بات کے اردو کے نقادوں کا حافظہ کم زور اور مطالعہ محدود ہوتا ہے۔ لیکن سنجیدہ پڑھنے والوں کو آپ اچھی طرح یاد ہیں۔
ضمیر الدین (احمد ) نے انسان کے عمل۔ اس کی حرکات و سکنات اور اس کی ذہنی کیفیت کے باہمی ربط کو پوری طرح محسوس کیا ہے۔ اور جنس کو ابہم اور ایمانیت کے نازک پردوں میں چھپا کر افسانے کی دنیا آباد کی ہے۔ ‘‘بہتا خون، اُبلتا خون’’،‘‘چاندنی اور اندھیرا’’ اور ‘‘پکا گانا’’ اُن کے انداز کے بہترین نمائندے ہیں۔
Tags: سوکھے ساون