میلان کُنڈیرا کا ناول ‘‘وجود کی ناقابلِ برداشت لطافت” ۱۹۸۴ میں شائع ہوا ۔ اس ناول کی کہانی ۱۹۶۸ کی ‘Prague Spring’ کے دوران میں چیکوسلواکیہ میں رہنے والے دو مردوں، دو عورتوں اور ایک کُتے کی زندگیوں کے گرد گھومتی ہے ـ اگرچہ یہ ناول ۱۹۸۲ میں لکھا گیا لیکن دو سال تک اس کا فرانسیسی ترجمہ شائع نہ ہو سکا ـ اسی سال اس کا چیک زبان سے انگریزی میں ترجمہ ہوا اور چیک زبان میں یہ ناول اُس سے اگلے سال شائع ہواـ۔
‘‘وجود کی ناقابلِ برداشت لطافت’’ کی کہانی ۱۹۶۰ کی دہائی کے آخری اور ۱۹۷۰ کی دہائی کے ابتدائی برسوں میں پراگ شہر میں وقوع پذیر ہوتی ہے ـ یہ ناول ۱۹۶۸ کی Prague Spring سے لے کے سویت یونین اور وارسا معاہدے میں شامل تین ریاستوں کی جانب سے چیکوسلواکیا پر کیے گئے حملے کے دوران میں، چیک معاشرے کی فکری و فنی زندگی اور اس حملے کے دو مختلف سماجی طبقات کی زندگیوں پر اثرانداز ہونے والے نتائج کا احاطہ کرتا ہے-