ساحر جب ترقی پسند ادبی جریدوں، ‘‘سویرا’’ اور ‘‘شاہکار’’ کا مدیر تھا، اس نے خاصے نثری شاہ پارے لکھے اور شائع کیے تھے۔ ان میں تراجم بھی تھے اور شخصی خاکے بھی، سنجیدہ موضوعات پر اداریے بھی تھے اور صحافتی نوٹ بھی۔ ان میں سے بعض تحریریں ناقابلِ فراموش تھیں، جیسے شیرِکشمیر شیخ عبداللہ کے دعوت نامے کے جواب میں ساحر کا مکتوب یا سچین دیو (ایس ڈی) برمن کا خاکہ اور ایسی ہی چند دیگر تحریریں۔
نثری تحریروں کے اس مختصر سے مجموعہ کا مقصد ساحر شناسی کی ایک نئی جہت کو سامنے لانا ہے، جوبوجوہ، ساحر سے پیارکرنے والے لاکھوں قارئین کی نظروں سے پوشیدہ رہی ہے۔ امید ہے اس کی شاعری کی طرح ساحر کے تخلیقی جینیئس کا یہ پہلو بھی پسند کیا جائے گا۔
احمد سلیم
Tags: نثرِ ساحر