‘‘ہم سمجھتے ہیں کہ کسی مصنف کا مقام یا اس کی تصنیف کی قدرو قیمت، مستقبل سے قطع نظر، اُسی وقت متعین ہو جانی چاہیئے جب وہ ظہور میں آئے، چنانچہ افتخار عارف، بڑے ہو کر، کیا کریں گے یا نہیں کریں گے یہ موسیقی کی اِصطلاح میں ان کے ریاض پر ہے، اگر کچھ نہیں کریں گے تو یہ اُن کی نالائقی ہوگی لیکن وہ اور کچھ نہ بھی کریں تو بھی یہ کتاب جدید ادب میں انھیں ایک معتبر مقام دلوانے کے لیے بہت کافی ہے۔’’
(فیض احمد فیض)
Tags: مہر دو نیم