‘‘ایک دہائی ہونے کو آئی، جب سے میں گلزار صاحب کی کتابوں میں نظمیں، افسانے اور باقی علمی، فلمی، رائٹنگ سب سنبھال رہی ہوں۔ اُن کا ادبی کام اکثر رسالوں میں پہلے چھپ جاتا ہے۔ لیکن مجموعوں کو مرتّب کرتے وقت کچھ افسانے، کچھ نظمیں، غزلیں یا تروینیاں رہ جاتی ہیں یا وہ رکھ لیتے ہیں۔ کبھی ’پکنے کے لیے‘ یا اگلے کسی مجموعے میں شامل کرنے کے لیے۔
گلزار صاحب کا ایک مجموعہ ہندی میں ’’کچھ اور نظمیں‘‘ کے نام سے ۱۹۸۰ء میں شائع ہوا تھا۔ ۲۰۰۴ء میں اُس کا دوسرا ایڈیشن بھی شائع ہوگیا۔ لیکن وہ اردو میں شائع نہیں ہوسکا۔
اس مجموعے میں کچھ اور نظمیں جو پیچھے ہندی مجموعے میں بھی رہ گئی تھیں، اُنھیں بھی شامل کرلیا، اور کچھ کی تصحیح بعد میں ہوئی، وہ بھی اس مجموعے میں محفوظ کرلیں۔’’
فرحانہ محمود
Tags: کچھ اور نظمیں