‘لاوا’ جاوید اختر کی غزلوں اور نظموں کا دوسرا مجموعہ ہے۔ پہلا مجموعہ ، ترکش 1995ء میں شائع ہوا تھا۔
‘‘جاوید اختر کا مجموعہ ‘ترکش’ برسوں پہلے منظر عام پر آیا تھا۔ جاوید اختر کی نظموں میں چھوٹی بڑی ہر طرح کی نظمیں ہیں۔ ان کی بُنَت یا ساخت میں ایک چیز جو بار بار متوجہ کرتی ہے وہ ان کا ذہنی تجسس یا تفکر و تعلق کی کارکردگی ہے، یعنی ان کی سوچ کسی مسئلہ کی کنہٖ کو پانے کی، کسی لایخل نکتہ یا گتھی کو کھولنے کی یا کائنات کے اسرار، یا انسان کے باطن یا زندگی کے رازوں کو جاننے کی سعی ہے۔
جاوید اختر کی غزلیں بھی اتنی ہی فکر انگیز اور دل خوش کن ہیں۔ غزل کا ہر شعر واحدہ ہوتا ہے لیکن مجھے تو بعض غزلوں میں بھی رواں دواں کیفیت ملتی ہے۔ ان میں جذبہ درد مان کم اور تعلق و تفکر کی وہی فضا ہے جو نظموں میں ہے۔ غزل کی ایمائیت میں حکیمانہ روایت کا اپنا مقام ہے، لیکن یہاں بھی جاوید اختر کا انداز الگ ہے۔ اکثر ان میں بھی تجسس و تفکر کی مربوط کیفیت ملتی ہے جو اپنا لطف رکھتی ہے۔’’
(گوپی چند نارنگ)
Tags: لاوا