’’ایران کی تاریخ اور سیاست کے طالب علموں کو سید سبطِ حسن کا ممنون ہونا چاہیے کہ انھوں نے ۱۹۷۹ء کے انقلاب کو اس کے صحیح تاریخی تناظر میں پیش کیا ہے۔ باوجود ماخذ کے فقدان کے، مصنف نے ایرانی ادبیات کا دقتِ نظر کے ساتھ مطالعہ کرنے کے بعد گزشتہ تین صدیوں پر پھیلی ہوئی ایران کی عوامی تحریکوں اور ان کی احتجاج کی روایت کا بہت مناسب طور پر احاطہ کیا ہے۔ ماضی کے اس مطالعے کے بغیر ان متنوع رجحانات کے ملاپ کا صحیح تناظر اُجاگر نہیں ہوسکتا تھا جو بالآخر ایک انقلابی قوت بن گیا۔ تاریخ کا یہ مطالعہ ہم کو اس بات کو سمجھنے میں بھی مدد دیتا ہے کہ ایک عام ایرانی مرد و زن میں صعوبتیں برداشت کرنے اور قربانیاں دینے کی اس قدر ناقابلِ یقین استعداد کس طرح پیدا ہوگئی۔۔۔‘‘
(آئی۔ اے۔ رحمٰن)
Tags: انقلابِ ایران