’مارکس اور مشرق‘ معروف ترقی پسند ادیب اور اشتراکی فکر سید سبطِ حسن کی زندگی کے آخری زمانے کی تصانیف میں سے ایک ہے۔ اس کتاب کی تصنیف ان کی دیرینہ خواہش رہی اور اس کے لیے انھوں نے کئی سال محنت بھی کی، مختلف لائبریریوں سے مواد اکٹھا کیا اور بہت مفصّل نوٹس بھی تیار کیے۔ بدقسمتی سے کتاب کی تصنیف کا کام ابھی ان کے حسبِ منشا مکمل نہیں ہوا تھا اور ابھی وہ اس کے صرف پانچ ابواب مکمل کر پائے تھے کہ ان کی زندگی کا آفتاب غروب ہوگیا۔ اب ان کے انھیں مکمل شدہ ابواب کو ضروری تدوین و اداریت کے بعد اس کتاب میں یکجا کر دیا گیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ کتاب کے موضوع یعنی مارکس، اشتراکیت اور اقوام مشرق پر ان کے اثرات کی مناسبت سے سبطِ حسن صاحب کی بعض دوسری نادر تحریریں بھی جو مختلف اوقات میں لکھی گئیں، اس کتاب کے حصہ دوم میں محفوظ کرلی گئی ہیں۔ اُمید ہے کہ سبطِ حسن صاحب کی دوسری کتابوں نے سماجی و سیاسی شعور کو ترقی دینے اور روشن خیالی اور سائنسی طرزِ فکر کے فروغ میں جو کردار ادا کیا ہے وہی کردار ان کی یہ یاد گار کتاب بھی ادا کرے گی۔
Tags: مارکس اور مشرق